0

ہدایتکار شاہد عثمان کی نئی پشتو فلم”جانان” میں کام کررہی ہوں ،نوری خان

پشاور(نمائندہ مانند)نوری خان پشتو ٹیلی فلموں اور ٹی وی ڈراموں کی با اعتماداور با صلاحیت فنکاراوئں میں شمار ہوتی ہیں۔ انہیں اس فلیڈ سے وابستہ ہوئے ابھی کوئی ذیادہ عرصہ نہیں ہوا لیکن اس قلیل عرصے میں نوری خان کے کریڈیٹ پر خاصا کا م دکھائی دیتا ہے،نوری خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں تسلیم کرتی ہوں کہ انسان اگر خود اچھا ہو تو اسے کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ کیا شو بز کی دنیا میں ہی برائی ہے۔ شو بز کی دنیا میں دولت اور شہرت آسانی سے ملتی ہے جبکہ دوسرے شعبوں میں اتنی جلدی مقام حاصل کرنا بہت مشکل ہے نوری خان نے کہا کہ انہوں نے پانچ سال قبل شوبز کی دنیا میں قدم رکھا۔اسی شعبہ میں سخت مقابلے کی فضاء ہے اور نئے باصلاحیت لوگوں کی کمی نہیں خود کو منوانے کے لیے سخت محنت کرنی پڑتی ہے ہم کو اپنی محنت کا پھل جلد ہی ملنا شروع ہو گیاہے وہ لا تعداد پشتو ٹیلی فلموں اور سی ڈی المبز میں کا م کر چکی ہے اور مزید کام کی پیشکش بھی ہے اپنے کیریئر کا آغاز انہوں نے ہدایتکار اے کے خان کی پشتو ٹیلی فلم سے کیا ۔اٰنہوں نے کہا کہ ایک اچھا ہدایتکار ہی فنکار کی صلاحیت کو پہچان کر اسے سکرین پر اچھے انداز میں پیش کر سکتا ہے نوری خان کے خیال میں وہی شخص آرٹسٹ بن سکتا ہے جو ایک حساس دل رکھتا ہو کیونکہ جو دوسروں کا درد محسوس کر سکتا ہے وہی شخصیت پر مخلص کردار کالبادہ اوڑھنے کے قابل ہوتا ہے دوسری اہم چیز مشاہدہ ہے ۔آپ اگر اپنے اردگرد کی زندگی کو گہری نظر سے دیکھتے ہیں تو اسی کی صیح طور پر عکاسی بھی کرسکتے ہیں ۔ نوری خان نے کہا کہ انہوں نے پشتو زبان کے معروف گلوکاروں کے گانوں پر ماڈلنگ بھی کی ہے جسے وہ اپنے لئے قابلِ فخر سمجھتی ہے ۔ انہوں نے کمرشل کے لئے ماڈلنگ کا تجربہ اس لخاظ سے دلچسپ ہے کہ مختصر وقت میں کام نمٹ جاتا ہے معاوضہ اچھا ملتا ہے اور آج کل چونکہ کمرشل اچھے بن رہے ہیں تو ان کی وجہ سے شہرت اورعوام کی پسندید گی بھی فوری حاصل ہو جا تی ہے۔ شوبز میں اپنے آئندہ عزائم کے بار ے میں بات کرتے ہیں ۔وہ خاصی پر جو ش دکھائی دیتی ہیں اور کہتی ہیں جب میں نے اس شعبے میں قدم رکھ ہی دیاہے ۔ تو اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا کر ہی دم لونگی نوری خان نے فلم میں مر کزی کردار کرنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی لیکن بشتر اداکاروں کی طرح ان کا بھی یہ کہنا ہے کہ فلم میں اس صورت کام کروں گی ۔ جب اس کا معیا ر اچھا ہوگا نئے فنکا ر اس شعبے میں آتے ہوئے اپنے زہن میں کچھ منصوبے لے کرا تے ہیں اسکے مطلق انہوں نے کہا کہ میں بھی ایک سوچ لے کر آئی ہو ں جس کے مطابق چل کر ہی مجھے کا میابی ملے گی ، نوری خان نے اداکاری میں اپنی چوائس کے متعلق کہا کہ ا نہیں سنجیدہ اداکا ری پسند ہے کا میڈی دیکھنے کی حد تک اچھی لگتی ہے ۔ شوبز کے ماحول کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پروڈکشن زیادہ ہونے کی وجہ سے آٹسٹوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے انہو ں نے کہا کہ فنکا ر آپس میں ایک دوسرے سے جیلس بھی ہوتے ہے اور کئی نئی لڑکیا ں بہت جلد خود کو کچھ سمجھنے لگتی ہیں جبکہ ان تمام باتوں سے ہٹ کر کام پر یقین رکھتی ہوںاور سب سے کھلے دل کے ساتھ ملتی ہوں، نوری خان نے کہا کہ ہمارے ہا ں اچھی فلمیں بن سکتی ہیں اور ماضی میں بھی بنتی رہی ہیں آج کل پاکستان فلم انڈسٹری کی صرف پشتو فلموںنے ہی سہارا دے رکھا ہے اگر پشتو فلمیں نہ ہوتیں تو شائد اس وقت پاکستان فلم انڈسٹری بھی نہ ہوتی میں اس وقت ہدایتکار شاہد عثمان کی نئی پشتو فلم”جانان” میں کام کررہی ہوں یہ میری پہلی فلم ہے۔

خبر پر آپ کی رائے

اپنا تبصرہ بھیجیں