0

مراکش، زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی

رباط(مانند نیوز ڈیسک) مراکش میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 2ہزار سے تجاوز کر گئی اور2000زخمی ہو ئے جبکہ 1400 کی حالت تشویشناک ہے،زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں کئی عمارتیں زمیں بوس ہو گئیں جبکہ درجنوں عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا، زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ زلزلے کے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دی گئی تاریخی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔بہت سے لوگ دوسری رات بھی کھلے آسمان تلے گزارنے پر مجبور ہیں، اس کے علاوہ تاحال درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کے باعث اموات میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔مراکش میں زلزلے کو 1960 کے بعد سے اب تک کا سب سے ہلاکت خیز زلزلہ کہا جارہا ہے۔ 1960 میں زلزلے سے 12 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔مراکش کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وسطی مراکش میں 6.8 شدت کے زلزلے سے زیادہ تباہی پہاڑی علاقوں میں ہوئی ہے، جہاں پہنچنا مشکل ہے۔دوسری جانب مراکش میں زلزلے سے اموات کے سوگ میں فرانس کے ایفل ٹاور کی روشنیاں بند کردی گئیں۔خیال رہے کہ مراکش میں جمعہ اور ہفتہ کی رات 6.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا، شدید زلزلہ مراکش کے پہاڑی علاقے اطلس میں آیا جس کا مرکز مراکش کے جنوب مغرب میں 75 کلومیٹر دور تھا اور اس کی گہرائی 18.5 کلومیٹر تھی۔مراکش کے سرکاری میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ساحلی شہروں رباط، کاسا بلانکا اور ایساویرا میں محسوس کئے گئے۔

خبر پر آپ کی رائے

اپنا تبصرہ بھیجیں