0

ملاکنڈ لیوز کی پی ٹی آئی سے دوستانہ رویہ پر احکام برہم، پولیس تعیناتی پر غور

بٹ خیلہ (مانند نیوز ڈیسک)ملاکنڈ لیوز کی پی ٹی آئی سے دوستانہ رویہ پر احکام برہم، پولیس تعیناتی پر غور.انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کا مالاکنڈ لیویز کے ساتھ بار بار کے جھڑپوں پر نگران صوبائی حکومت برہم، اعلی سطح کے منعقدہ اجلاس میں کورکمانڈر اوردیگر حکام کی موجودگی میں لیوی کے علاقائی فورس ہونے،پولیس کی تعیناتی اور 29/11/2022 کو ڈی آئی جی مالاکنڈ کی جانب سے ایس پی انوسٹی گیشن سمیت 5ڈی ایس پیز انوسٹی گیشن کی تعیناتی کے لیے ڈیمانڈ کردہ ریکوزیشن آف سروسز لیٹر کا بھی جائزہ لیاگیا اجلاس میں لیوی کے علاقائی فورس اور کم نفری تحریک انصاف کے بار بار احتجاج کا اہم وجہ قراردیاگیا ذرائع کے مطابق ریکوزیشن سروسز لیٹر میں ڈی آئی جی مالاکنڈ نے ڈی ایس پی شاہ ممتاز ، تین انسپکٹر شاہ حسین،محمد فیاض ،حضرت علی اور دو ایم آر مسلم شاہ اور سردار حسین کی تعیناتی کے لیے آئی جی پی سے سفارش کی تھی جس پر نامعلوم وجوہات کی بناء پر عمل درآمد روک دیاتھاتاہم موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے منعقدہ اجلاس میں ضلع مالاکنڈ میں پولیس تعیناتی پر کام تیزی کے ساتھ شروع کرنے کا فیصلہ کیااور ہفتہ دوہفتہ میں ایس پی انوسٹی گیشن سمیت پانچ ڈی ایس پیز انوسٹی گیشن کی تعیناتی کی منظوری دی گئی جبکہ اس کے بعد تیسرے مرحلے میں ڈی پی او کی جلد تعیناتی کا فیصلہ ہوا. یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب کہ پختونخواہ پولیس کو درکار سینکڑوں پی ٹی آئی کارکن مبینہ طور پر ملاکںڈ میں روپوش ہیں اور ان کی گرفتاری کے عمل میں‌ سستی اور کئی احتجاجوں میں‌پابندی کے باوجود پی ٹی آئی کارکنوں‌کے خلاف کاروئی نہ کرنا ہے.

خبر پر آپ کی رائے

اپنا تبصرہ بھیجیں