ہزارہ (مانند نیوز)ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کی اینٹی ڈرگ اینڈ اینٹی سموکنگ سوسائٹی کے تحت ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے آڈیٹوریم میں سیمینارمنعقد کیا گیاجس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ظہور بابر آفریدی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ڈی پی او نے سیمینار میں شریک طلباء و طالبات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی آبادی کا %65حصہ 35سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے جنہیں منشیات کی لعنت سے بچاتے ہوئے ایک بہتر مستقبل دینا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ڈی پی او نے کہا کہ ہمارے سامنے سب سے بڑا چیلنج منشیات کے خلاف لڑنا ہے جس کے لئے ضلعی پولیس نے متعدد اقدامات اٹھاتے ہوئے اس ناسور کی خرید و فروخت میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کئے ہیں۔ضلعی پولیس افسر نے ملٹی میڈیا پریزنٹیشن کے ذریعے شرکاء کو منشیات کی مختلف اقسام، انسانی صحت اور نفسیات پر اس کے مضر اثرات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔انہوں نے طلباء و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے گرد و پیش اور اپنے ماحول پر نظر رکھیں اور اگر کوئی بھی شخص آپ کو منشیات کے استعمال کی دعوت دے تو فوراً اپنے ٹیچرز،یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس کو مطلع کریں تاکہ ان جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔سیمینار سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات ایک ناسور ہے جو بتدریج انسان کو موت سے ہمکنار کر دیتا ہے، اس لئے ضروری ہے کہ نوجوان نسل اپنے اور اپنے خاندان کے مستقبل کے لئے اس لعنت سے دور رہیں اور معاشرے کو اس برائی سے بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔وائس چانسلر نے کہا کہ منشیات کے کاروبارمیں ملوث افراداور اس کے استعمال کی روک تھام کے لئے ڈسٹرکٹ پولیس نمایاں اقدامات کر رہی ہے اور اب یہ ہم سب کا فرض ہے کہ منشیات کے خاتمے کے لئے اپنا موثر کردار ادا کریں۔ اس سے قبل ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز ڈاکٹر فیصل نوروز نے ڈی پی او مانسہرہ کا یونیورسٹی آمد پر شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر فیصل نوروز نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں نشہ آور اشیاء کی روک تھام اور طلباء و طالبات کو اس برائی سے بچانے کے لئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن نہایت اہم اور موثر کردار ادا کر رہی ہے اور آج کا سیمینار اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ڈاکٹر فیصل نوروز نے کہا کہ طلباء پاکستان کا مستقبل ہیں ہماری کوشش ہے کہ منشیات کے خلاف طلباء میں شعور اجاگر کریں تاکہ اس لعنت کی روک تھام کی جا سکے۔سیمینار کے اختتام پر منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے بارے میں واک بھی کی گئی۔
