0

ہمارے مذہب نے ہمیں یتیم کی کفالت کا درس دیا ہے، غنی الرحمان

پشاور(مانند نیوز )اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے۔ اس میں ہر ایک کے حقوق کا خیال رکھا گیا ہے۔ اللہ پاک نے کسی کو بے یار ومددگار نہیں چھوڑا۔ ہر ایک کے لیے ایسے اسباب وذرائع مہیا کردیے ہیں کہ وہ آسانی کے ساتھ اللہ کی زمین پر رہ کر اپنی زندگی کے ایام گزار سکے۔ یتیم ونادار اور لاوارث بچوں کے بھی معاشرتی حقوق ہیں۔ ان کی مکمل کفالت ان کے حقوق کی پاسداری ہے اور اس سے منہ موڑلینا ان کے حقوق کی پامالی ہے۔ان خیالات کا اظہار سمارٹ گروپ آف کمپنیز کے سی ای او غنی الرحمان نے ا لاصلاح سنٹر مردان کے چیئرمین عنایت الر حمان سے اپنے دفتر میں ملاقات کے دوران کیا، اس موقع پر زمونگ جذبہ ویلفئیر سوسائٹی کے چئیر مین محمد پرویز بھی موجود تھے، غنی الرحمان نے کہا کہ اسلام ایک ایسا دین ہے جس نے معاشرے کے پسے ہوئے‘ محروم لوگوں کو ہمیشہ اوپر اٹھایا ہے۔ ان کے مورال کو بلند کیا ہے۔ ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم ان کے ساتھ اچھا سلوک کریں۔ اللہ کے رسول ﷺکی ایک بہت پیاری حدیث ہے جس میں ارشاد فرمایا”مسلمان معاشرے میں سب سے بہترین گھر وہ ہے جس میں کوئی یتیم ہو اور اس کے ساتھ حسن سلوک کیا جاتا ہو اور مسلمانوں میں بدترین گھر وہ ہے جس میں کوئی یتیم ہو اور ا س کے ساتھ برا سلوک کیا جاتا ہو،ہمارے مذہب نے ہمیں یتیم کی کفالت کا درس دیا ہے اور اس کے بدلے میں ثواب کی خوشخبری اور زیادتی کی صورت میں عذاب اب اور جواب طلبی کی وعید بھی ہے۔لیکن عملی طور پر معاشرتی رویوں کو درست کرنے اور اخلاقی تربیت کی ضرورت ہے۔حکومتی اور معاشرتی سطح پر ایک مضبوط نظام کی ضرورت ہے جس کے تحت جس یتیم کی کفالت اور تربیت ہورہی ہوگی وہ معاشرے کا ذمہ دار شہری بن کر نکلے۔

خبر پر آپ کی رائے

اپنا تبصرہ بھیجیں