0

ممکن ہے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے قبل ہی انتخابات کروا دیئے جائیں، خواجہ آصف

اسلام آباد (مانند نیوز ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ممکن ہے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے قبل ہی نومبر میں انتخابات کرا دیئے جائیں، یہ بھی ہو سکتا ہے نومبر سے پہلے نگران حکومت چلی جائے اور نئی حکومت آ جائے، نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ عمران خان کی حکومت کی تبدیلی کی وجہ بنا۔ خواجہ آصف نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ جنرل باجوہ خود اعلان کر چکے کہ انہیں مدتِ ملازمت میں توسیع نہیں چاہئے، میں جنرل باجوہ کے اس اعلان کو خوش آئند سمجھتا ہوں، جنرل باجوہ کے اس اعلان سے قیاس آرائیوں کے دروازے بند ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ جنرل راحیل نے بھی کبھی مدت ملازمت میں توسیع کا براہ راست یا بالواسطہ مطالبہ نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا نام سینیارٹی لسٹ میں ہوا تو بالکل غور کیا جائے گا، ان سب ناموں پر غور ہو گا جو اس فہرست میں موجود ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ فوج فیض حمید کا نام بھیجے تو وزیراعظم کے پاس یہ کہنے کی گنجائش ہے کہ 5کے بجائے 3یا 8نام بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ اگلے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر عمران خان اپنی مرضی چاہتے تھے۔ وہ چاہتے تھے ان کے سیاسی مفادات اور حکمرانی کے تسلسل کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ عمران خان کی حکومت کی تبدیلی کی وجہ بنا۔خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ ماہ جو ہوا وہ موقع دیتا ہے کہ ہم اب ایک نئے باب کا آغاز کریں، آئین کی متعین کردہ حدود کی پاسداری کریں، اسی میں پاکستان کی بقا ہے۔فوجی سربراہ کی تعیناتی کا طریقہ کار اب انسٹی ٹیوشنلائز ہونا چاہیے، یہ عمل انسٹی ٹیوشنلائز کرنا چاہیے جیسے عدلیہ میں ہوتا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ میری رائے ہے آرمی چیف کی تعیناتی کا طریقہ کار 100 فیصد میرٹ پر ہو، آرمی چیف کی تعیناتی بڑا اہم معاملہ ہے اسے سیاسی بحث نہیں بنانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بیانیے کی جنگ میں ن لیگ کی شکست کا کوئی امکان نہیں۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں